نماز نبوی صلوۃ الرسول صحیح فرمانین رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی روشنی میں

 تکبیرتحر یمہ :

٭ اپنے دونوں ہاتھ اوپر اٹھائیں ، حتی کہ کندھوں تک پہنچ جائیں۔اور ہتھلیاں قبلہ رخ ہوں ۔ (بخاری و مسلم)

اَﷲ ُ اَکبَرُ ۔ (مشکٰوة) اﷲ بہت بڑا ہے۔

ہا تھ با ندھنا :

٭ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نماز میں دیاں ہاتھ بائیں کے اوپر رکھ کر مضبوطی سے سینے پر باندھتے ۔ (ابو داود)

دُعائے اِستفتاح: ٭ حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ! رسول اﷲ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم تکبیر تحریمہ کے بعد قرات شروع کرنے سے پہلے تھوڑی دیر خاموش رہتے۔ میں نے عرض کیا :یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم !میرے ماں باپ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر قربان ، اس خاموشی میں آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کیا پڑھتے ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا میں یہ د ُعا پڑھتا ہوں ۔

اَ للّٰھُمَّ بَا عِد بَینی وَ بَین خَطَیایَ کَمَا بَا عَدتَّ بَین المَشرِقِ وَالمَغرِبِ ۔ اَللّٰھُمَّ نَقِّنِی مِنَ الخَطَا یا کَمَا ینقَّی الثَّوبُ الاَبیض مِنَ الدَّنَسِ اَللّٰھُمَّ اغسِل خَطَیایَ بِالمَآئِ وَالثَّلجِ وَ البَرَدِ ۔

(بخاری و مسلم ،نسائی و ابن ماجہ)

ترجمہ: اے اﷲ ! دوری ڈال درمیان میرے اور میرے گناہوں کے جِس قدر کہ دور رکھا ہے آپ نے مشرق کو مغرب سے۔ یا اﷲ! صاف کردے مجھے گناہوں سے جس طرح صاف کیا جاتا ہے کپڑا سفید میل کچیل سے ۔ یا اﷲ ! دھو ڈال میرے گناہ پانی،برف اور اولوں سے۔

ثنا ء :سُبحٰنَکَ اللّٰھُمَّ وَ بِحَمدِکَ وَ تَبَارَکَ اسمُکَ وَ تَعَالٰی جَدُّکَ وَلَآ اِلٰہَ غَیرکَ ۔(ابو داود)

پاک ہے تو ، اے اﷲ اور آپکی ہی حمد ہے اور با برکت ہے نام آپکا اور بلند ہے آپکی شان، اور نہیں کوئی عبادت کے لائق آپ کے سوا ۔

سورة الفا تحہ خلف الامام :

٭ حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ! رسول اﷲ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا ! جس نے نماز میں سورة الفاتحہ (الحمد ﷲ) نہ پڑھی اس کی نماز ناقص ہے۔آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے یہ بات تین بار فرمائی(اور پھر فرمی) نماز نامکمل رہتی ہے۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے عرض کیا گیا، ہم امام کے پیچھے ہوتے ہیں۔آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا،اس وقت دل میں پڑھ لیا کرو۔

(مسلم)

سورة فا تحہ :

تعوذ : اَعُوذُ بِاﷲِ مِنَ الشَّیطنِ الرَّجِیم ۔اﷲ کی پناہ میں آتا ہوں ، شیطان مردُود سے ۔

بِسم ِاﷲِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیم ۔ شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا رحم والا نہیت مہربان ہے۔

اَ لحَمدُ لِلّٰہِ رَبِّ العٰلَمِین لا الرَّحمٰنِ الرَّحِیم لا مٰلِکِ یومِ الدِّین ط یاکَ نَعبُدُ وَ یاکَ نَستَعِین ط اِھدِنَاالصِّرَاطَ المُستَقِیم لا صِرَاطَ الَّذِین اَنعَمتَ عَلَیہم لا غَیرالمَغضُوبِ عَلَیہم وَ الضَّا ٓلِّین ۔( اٰمِین)

ترجمہ: ہر طرح کی تعریف ہے اﷲ کے لئے جو پالنے والا ہے تمام کائنات کا۔ نہیت رحم والا بڑا مہربان، مالک ہے دن جزا کا۔ تیری ہی ہم عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے ہم مدد چاہتے ہیں۔ دکھاتا رہ ہمیں راہ سیدھی۔ راہ اُن کی جو انعام فرمایا آپ نے ان پر ، نہ انکی جو غضب نازل ہوا ان پر اور نہ گمراہوں کی ۔ (دُعا قبول فرم)

بلند آواز سے آمین کہنا :٭ حضرت وائل بن حجر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ! رسول اﷲ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم جب ولا الضالین کہتے ،تو ہم اونچی آواز میں آمین کہتے۔

(ابو داود)

٭ حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ! رسول اﷲ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا،جب امام آمین کہے تو تم بھی آمین کہو۔جس کی آمین (کی آواز) فرشتوں کی آ مین سے موافق ہو گئی اس کے گزشتہ گناہ بخش دئیے جاتے ہیں ۔

(بخاری و مسلم)

سورة فاتحہ کے بعد قرآن مجید کی کوئی یک سورة پڑھ لی جائے۔

رفع الید ین :

٭ حضرت نافع رضی اﷲ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ!عبد اﷲ بن عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ جب نماز شروع کرتے تو ،اﷲ اکبر کہہ کر دونوں ہاتھ اٹھاتے اور جب رکوع کرتے ، تو دونوں ہاتھ اٹھاتے اور جب (رکوع سے اٹھنے کے لیے) سمع اﷲ لمن حمدہ کہتے تو پھر دونوں ہاتھ اٹھاتے اور جب(تین یا چار رکعتوں والی نماز میں) دو رکعتوں بعد اٹھتے تب بھی دونوں ہاتھ اٹھاتے اور فرماتے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اس طرح کیا کرتے تھے ۔(بخاری شریف)

رکوع کی تسبیح: کم از کم تین دفعہ،پانچ،یا سات مرتبہ یہ تسبیح پڑھ لی جائے۔

سُبحَانَ رَبِّیَ العَظِیم ۔ (ابن ماجہ)

ترجمہ : پاک ہے رب میرا بزرگ۔

٭ حضرت عائشہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتی ہیں کہ! رسول اﷲ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم جب رکوع فرماتے تو اپنا سر (کمر سے) نہ اونچا کرتے نہ نیچا کرتے بلکہ سر اور کمر برابر رکھتے۔

(مسلم)

٭ حضرت ابو حمیدہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ! رسول اﷲ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم رکوع سے سر اٹھاتے تو سیدھے کھڑے ہو جاتے،یہاں تک کہ ہر جوڑ اپنی جگہ پر آجاتا۔(بخاری )یعنی رکوع سے سر اٹھا کر نہیت اطمینان سے کھڑے ہونا چاہئے اور پھر سجدہ کریں۔

قومہ یعنی رکوع سے ا ٹھا نے کی دُعاء: آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا میں نے تیس سے زیادہ فرشتوں کو ان کلمات کا ثواب لکھنے میں سبقت حاصل کرتے دیکھا۔

(بخاری)

سَمِعَ اﷲ ُ لِمَن حَمِدَہ‘ ۔ رَ بَّنَاوَ لَکَ الحَمدُ۔ حَمدًا کَثِیرا طَیبا مُّبَارَکًا فِیہ ۔ (بخاری)

ترجمہ: سن لیا اﷲ نے جِس نے اسکی تعریف کی۔اے ہمارے رب اور آپ کے لئے ہے تعریف۔تعریف بہت پاکیزہ بابرکت۔

٭ حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ! رسول اﷲ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا ! مجھے سات اعضا پر سجدہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔پیشانی پر ( یہ کہتے ہوئے) آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے ناک کی طرف اشارہ کیا ، دونوں ہاتھ،دونوں گٹھنے اور دونوں پاوں کی انگلیاں۔نیز آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا ! مجھے حکم دیا گیا ہے کہ ہم نماز میں کپڑوں اور بالوں کو نہ سمیٹیں۔

(بخاری)

٭آپ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا!سجدہ اطمینان سے کرو اور تم میں سے کوئی بھی سجدے میں اپنے بازو کتے کی طرح نہ بچھائے ۔ (بخاری و مسلم )یعنی سجدے میں بازو زمین پر نہیں بچھانے ،بلکہ پہلواوں سے الگ ہوں۔اور سجدے میں پاوں کی انگلیاں قبلہ رخ ہونی چاہئیں۔

سجدہ کی تسبیح : سُبحَانَ رَبِّیَ الاَعلٰی ۔(ابن ماجہ) پاک ہے رب میرا بہت بلند۔

کم از کم تین دفعہ،پانچ،یا سات مرتبہ یہ تسبیح پڑھ لی جائے۔۰

جلسہ یعنی دو سجدوں کے درمیان کی دُعاء :

اَللّٰھُمَّ اغفِرلِی وَارحَمنِی وَاجبُرنِی وَارفَعنِی وَاھدِنِی وَ عَافِنِی وَارزُقنِی ۔ (ابو داود ،ترمذی)

ترجمہ: الہٰی ! مجھے بخش دے اور مجھ پر رحم فرما، اور میرے نقصان پورے کر اور مجھے بلندی عطا کر اور مجھے ہدیت دے اور صحت دے اور رزق دے ۔

جلسہ استراحت :

٭آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم جب نماز کی طاق رکعتوں (پہلی اور تیسری) میں ہوتے تو (دوسرے سجدے کے بعد) تھوڑی دیر سیدھے بیٹھتے پھر قیام کے لیے کھڑے ہوتے۔ (بخاری)

تشہد : اَلتَّحِیاتُ لِلّٰہِ وَ الصَّلَوَاتُ وَ الطَّیباتُ اَلسَّلاَمُ عَلَیک یھا النَّبِیُّ وَرَحمَةُ اﷲِ وَ بَرَ کَاتُہ‘ اَلسَّلاَمُ عَلَینا وَ عَلٰی عِبَادِ اﷲِ الصَّا لِحِین اَشھَدُ اَن لَّآ اِلٰہَ اِلَّا اﷲُ وَ اَشھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبدُہ‘ وَرَسُو لَہ‘ ۔

(مسلم)

ترجمہ:سب درُود وظیفے اﷲ کے لیے ہیں اور سب عجزونیاز اور سب صدقے خیرات بھی ، سلام ہو تجھ پر اے نبی( صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ) اور رحمت اﷲ کی اور اُسکی برکتیں ، سلام ہو ہم پر اور اﷲ کے نیک بندوںپر ، میں اقرار کرتا ہوں کہ نہیں لائق عبادت کے مگر اﷲ اور اقرار کرتا ہوں کہ محمد( صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ) اﷲ کے بندے اور اُسکے رسول ہیں۔

٭آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم جب تشہد میں بیٹھتے تو داہنا ہاتھ دائیں گٹھنے پر اور بیاں ہاتھ بائیں گٹھنے پر رکھتے اور اپنے انگوٹھے کو اپنی درمیانی انگلی پر رکھ کر حلقہ بناتے ہوئے شہادت کی انگلی اوپر اٹھاتے ۔

(مسلم)

٭نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا : انگشت ِ شہادت اٹھانا شیطان کو تلوار یا نیزہ مارنے سے زیادہ سخت ہے ۔ (احمد)

د رُ ود شریف : اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰیٓ اٰل ِمُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیت عَلٰی اِبرَاھِیم وَعَلٰیٓ اٰلِ اِبرَاھِیم اِنَّکَ حَمِید’‘ مَّجِید’‘ ۔ اَللّٰھُمَّ بَارِک عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰیٓ اٰل ِمُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکتَ عَلٰی اِبرَاھِیم وَعَلٰیٓ اٰلِ اِبرَاھِیم اِنَّکَ حَمِید’‘ مَّجِید’‘ ۔

ترجمہ: اِلٰہی ! رحم و کرم فرما! حضرت محمد( صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ) پر اور حضرت محمد( صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ) کی آل پر ،جس طرح آپ نے رحم و کرم فرمایا حضرت ابراھیم (علیہ السلام) پر اور حضرت ابراھیم (علیہ السلام) کی آل پر ، بیشک آپ ہیں تعریف کے لائق اور بزرگی والے۔ اے اﷲ! برکت نازل فرما حضرت محمد( صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ) پر اور حضرت محمد( صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ) کی آل پر ،جس طرح آپ نے برکت نازل کی حضرت ابراھیم (علیہ السلام) پر اور حضرت ابراھیم (علیہ السلام) کی آل پر ، بیشک آپ ہیں تعریف کے لائق اور بزرگی والے۔

دُعائیں :

٭رَ بِّ اجعَلنِی مُقِیم الصَّلٰوةِ وَ مِن ذُرِّ یتی رَبَّنَا وَتَقَبَّل دُعَا ٓئِ ٭رَبَّنَااغفِرلِی وَلِوَلِدَیَّ وَلِلّمُومِنِین یَومَ یقومُ الحِسَاب ُ ۰ (سورة ابراہیم/61)

ترجمہ:اے میرے رب ! مجھے نماز کا پابند رکھ اور میری اولاد کو بھی ۔ اے ہمارے رب ہماری دعا قبول فرما ۔ اے ہمارے رب ! مجھے بخش دے اور میرے ماںباپ کو بھی بخش اور دیگر مومنوں کو بھی بخش ، جس دن حساب ہونے لگے ۔

٭اَللّٰھُمَّ اِنِّی ظَلَمتُ نَفسِی ظُلمًا کَثِیرا وَّ لاَ یغفِرُ الذُّنُوبَ اِلَّآ اَنتَ فَاغفِرلِی مَغفِرَةً مِّن عِندِکَ وَارحَمنِی اِنَّکَ اَنتَ الغَفُورُ اَلرَّحِیم ط

ترجمہ:اے اﷲ ! میں نے ظلم کیے اپنی جان پر ظلم بہت ، اور نہیں کوئی بخش سکتا گناہ آپ کے سِوا ،تو مجھے خاص بخشش سے نواز اپنے ہاں سے اور رحم فرما مجھ پر بیشک تو ہی بخشنے والا مہربان ہے۔

یا جو بھی دعا یاد ہو پڑھ سکتے ہیں۔

سلام:

تشہد اور دُعاوں سے فارغ ہو کر دائیں اور بائیں منہ پھیرتے ہوئے یوں کہیں۔

اَلسَّلاَمُ عَلَیکم وَ رَحمَةُ اﷲِ

سلام ہو تم پر ، اور رحمت اﷲ کی ۔