زمرہ:علوم انسانی
شروع سے ہی حضرت انسان پر بحث جاری ہے تاریخ کے اعتبار سائنسی لحاظ سے اور مختلف مذاہب کی رو سے تخلیق انسان ایک حیرت کن بات ہے اور بنیادی سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ حضرت انسان کی تخلیق کا مقصد اور ابتداء و انتہا کیا ہے مقصد:حضرت انسان کی حیات کا مقصد مذہبی اعتبار سے عبادت الہی ہے ہر مذہب حضرت انسان کو ترغیب دلاتا ہے اپنے خالق کو پہچانا جاۓ اور اسکی عبادت اور ذکر کو نصب العین بنایا جاۓ یعنی سونے سے جانگنے تک کهانے سے خروج فضلہ تک اپنے خالق کی ہدایات پر عمل کیا جاۓ پیدائش سے رخصتی تک خالق کی متعین کی ہوئ راہ پر استوار ہوا جاۓ. سائنسی نقطہ نگاہ تخلیق حضرت انسان کو اس مد میں لیتا ہے کہ دنیاۓ مادی کو بهر پور طریقے سے پرکها جاۓ اور مقصد حیات کچهہ نہی ہے یعنی پیدائش حضرت انسان ایک فطری عمل ہے اور انسان بندر(حیوان) کی ارتقائ شکل ہے انسان بندر کی جدید شکل ہے نر مادہ کے ملاپ سے نۓ انسان کی پیدائش عمل میں آتی ہے . تاریخ کے لحاظ سے حضرت انسان کی حیات بہت اہم مقصد کے لیے ہے انسان نائب من خالق ہے اور وسیع و عریض کائنات کے لیے نائب بننا ہے مگر اس کے لیے اسے ثابت کرنا ہے کہ وہ لائق منصب ہے By: Khurram shahzad
اس زمرہ میں ابھی کوئی صفحہ یا میڈیا موجود نہیں ہے۔