صفحہ 2 - اباجان کے ہاں ( از سید تفسیراحمد)
صفحہ 1 ►◄ اباجان کے ہاں ►◄ صفحہ 3
ہر اتوار کو رشتہ دار ، دوست واحباب ہمارے گھر پر جمع ہوتے ہیں۔ صبع سے دوپہر تک لوگ آتے رہتے ہیں۔ ماں مزےدار کھانے تیار کرتی ہیں لڑکوں اور لڑکیوں میں بحث ہوتی ہے اور اخر میں سب اباجان کے پاس جا کر ان گُتھیوں کو سُلجھاتے ہیں۔
ایسے ہی ایک اتوار کو سب لوگ جمع تھے۔ ماں مسالے والی مرغ کوآنچ پر سینک رہی تھیں اباجان نان بنا رہے تھے اور ساتھ ساتھ اپنے دوست واحباب سے باتیں کررہے تھے۔ لڑکے سوئمنگ پُول میں تیراکی کررہے تھے لڑکیاں سوئمنگ پُول کے کنارے پر بیٹھیں کُھسر پُھسر کررہی تھیں۔تمام چچا آپس میں عراق کی باتیں کررہے تھے۔اور چاچیاں کھانے کی میز لگانے میں مصرف تھیں۔
" تم نے تندور لیا ہے اور بتایا بھی نہیں؟" وہاب چچا نے پوچھا”۔
"نہیں میرے بھائی ہم تو باربی کیو کی گریل اور توّے پر نان بنائیں گے”۔ اباجان نے کہا۔
"وہ کیسے؟” وہاب چچا نے حیرت سے کہا۔
"نان بنانے کیلئے گریل کی گرمی ٢٦٠ سینٹی گریڈ ہونی ضروری ہے۔ اسی طرح نان اوون میں بھی بنائے جاسکتے ہیں”۔ اباجان نے ہنس کر کہا۔
"عقلمندکے بھائی کبھی تم نے نان کا آٹا بھی گوندھا ہے؟" وہاب چچا نے سوال کیا۔
اباجان نے چچا کو گوندھا ہوئے میدے کا آٹا دیکھایا۔
چچا نے قہقہ لگایا اُن کو یقین نہیں آیا اور ماں سے پوچھا " بھابھی، نان کے آٹابنانے کی ترکیب کیا ہے؟
اس پرتمام عورتوں کے کان کھڑے ہو گے۔
ماں نے کہا “۔ یہ تو زیادہ مشکل نہیں مگر ہرکام کی طرح اس میں بھی کامل ہونے میں وقت لگتا ہے۔ میں آپ کو اس کی سیدھی سی ترکیب بتا تی ہوں”۔
"میں لکھتا ہوں آپ بتائیں”۔
ماں نے کہا لکھیں۔” اجزا یہ ہیں۔ ایک کپ میدے کا آٹا، آدھا کپ نیم گرم پانی، آدھا چمچہ شکر، ایک چمچہ سوکھا خمیر، آدھا چمچہ نمک، اور چوتھائی کپ، نیم گرم پِگھلا ہواگھی اور حسب ضرورت آٹاگوندھنے کے دوران کے لئے “۔ ناز چچی نے اپنے شوہر وہاب سے مذاق میں کہا۔” آپ ان سب اجزا کو منہ میں ڈالکر خوب ہلیں جلیں اور پھرگرم توّے پر بیٹھ جائیں”۔
ماں نے مسکرا کر اپنی گفتُگو کو جاری رکھا۔” ایک ناپ کے کپ میں آپ شکر اور خمیر کو ملائیں ۔ اب اس میں نیم گرم پانی ڈال کر پھرملائیں۔ اس آمیزے کوپانچ منٹ کیلئے ایک طرف رکھ دیں اس میں جھاگ بن جائیں گی۔
۔"لکھ لیا آپ نے۔ “ماں نے پوچھا
" جی " ۔ وہاب چچا نے جلدی جلدی لکھا .
صفحہ 1 ►◄ اباجان کے ہاں ►◄ صفحہ 3