اردو/اسم

(اسم سے رجوع مکرر)
فہرست عنوانات
اردو
# باب رقم عنوان
1 لکھائی اور تلفظ
1.1 صفحہ ۱ حروف تہجی
1.2 صفحہ ۲ نستعلیق
2 قواعد
2.1 صفحہ ۳ لفظ
2.2 صفحہ ۴ اسم
2.3 صفحہ ۵ فعل
2.4 صفحہ ۶ اسم ضمیر
2.5 صفحہ ۷ اسم صفت
2.6 صفحہ ۸ متعلق فعل
2.7 صفحہ ۹ جزو لاحق
3 فرہنگ
3.1 صفحہ ۱۰ بنیادی جملے
3.2 صفحہ ۱۱ رنگ
3.3 صفحہ ۱۲ کمرے اور سامان آرائش
3.4 صفحہ ۱۳ ہفتے کے دن
3.5 صفحہ ۱۴ سال کے مہینے
3.6 صفحہ ۱۵ موسم
3.7 صفحہ ۱۶ تہنیت
3.8 صفحہ ۱۷ استفساریہ
3.9 صفحہ ۱۸ اعداد
3.10 صفحہ ۱۹ وقت
3.11 صفحہ ۲۰ دورانیہ
3.12 صفحہ ۲۱ نقل و حمل
3.13 صفحہ ۲۲ ہنگامی حالت
3.14 صفحہ ۲۳ ہدایات
3.15 صفحہ ۲۴ ریستوران
3.16 صفحہ ۲۵ خریداری

اسم وہ کلمہ ہے جو اکیلا اپنے معنی دیتا ہے۔ اسم کسی انسان، حیوان، چیز یا جگہ وغیرہ کا نام ہے۔ اسم میں وقت شامل نہیں ہوتا۔

مثلاْ ظہ، اسلم، سارہ، ہرن، گھوڑا، طوطا، میز، کرسی، پہاڑ، دریا، پاکستان، بھارت، لاہور وغیرہ۔

اسم کی اقسام ترمیم

بناوٹ کے لحاظ سے اسم کی تین اقسام ہیں۔

۱۔ جامد

۲۔ مصدر

۳۔ مشتق

جامد ترمیم

جامد وہ اسم ہے کس سے کوئی دوسرا لفظ نہ نکلے، اور نہ ہی وہ کسی لفظ سے نکلتا ہو۔

مثلاْ ہاتھی، تلوار، گھوڑا

مصدر ترمیم

مصدر وہ اسم ہے جو خود تو کسی سے نہ نکلا ہو لیکن اور الفاظ اس سے نکلیں۔ مصدر کی تعریف اس طرح بھی کی جاتی ہے۔ "مصدر وہ اسم ہے جس میں ہونا یا کرنا یا سہنا زمانے کے تعلق کے بغیر سمجھا جائے"

مثلاْ اٹھنا، پینا، کھانا، پڑھنا، چلنا، سننا وغیرہ۔

مصدر کی علامت یہ ہے کہ اس کے آخر میں ہمیشہ نا آتا ہے۔ لیکن مندرجہ ذیل مصدر نہیں بلکہ جامد ہیں۔

سونا، چونا، نانا، بونا، جھرنا وغیرہ۔

مشتق ترمیم

مشتق وہ کلمہ ہے جو مصدر سے نکلے۔

جیسے لکھنا سے لکھنے والا،

یہ نہیں سمجھنا چاہیے کہ تمام مشتقات اسم ہے ہوتے ہیں۔ بعض افعال بھی مشتق ہوتے ہیں۔

جامد کی اقسام ترمیم

اسم جامد کی تین اقسام ہیں۔

۱۔ اسم معرفہ

۲۔ اسم نکرہ

اسم معرفہ ترمیم

اسم معرفہ وہ اسم ہے جو کسی خاص شخص یا چیز کے لیے بولا جائے۔

مثلاْ احمد، ندا، تاج محل، شالامار باغ، دیال سنگھ کالج، لاہور، پاکستان، دریائے نیل، جبل نور

اسم نکرہ ترمیم

اسم نکرہ وہ اسم ہے جو کسی عام شخص یا چیز کے لیے بولا جائے۔ مثلاْ لڑکا، لڑکی، دریا، پہاڑ، کالج، شہر، ملک

مصدر کی اقسام ترمیم

بناوٹ کے لحاظ سے مصدر کی دو اقسام ہیں۔

۱۔ اصل ۲۔ مرکب مصدر

اصل ترمیم

وہ مصدر ہے جو خاص مصدری معنوں کے لیے وضع کیا گیا ہو۔

مثلاْ لینا، دینا، روڑنا وغیرہ۔

مرکب مصدر ترمیم

وہ مصدر ہے جو غیر زبانوں کے الفاظ پر مصدر ہوں۔ یا اسم جامد یا حاصل مصدر یا علامت مصدر زیادہ کر کے مصدر بنائیں۔ مرکب مصدر کو جعلی مصدر بھی کہا جاتا ہے۔

مثلاْ برق سے برقیانا، لالچ سے للچانا، شرم سے شرمانا، اپنا سے اپنانا، تشریف لانا، روشن کرنا۔