ان کا نام ہی ان کی ہجو ہے
گزشتہ صفحہ: محمد عمر یا خادم علی
پایۂ تخت اکبری میں مرزا نورالعین بڑے رتبہ کے شاعر تھے۔ ان کی اور ملا صاحب کی باہم چشمک تھی۔ مرزا ایک دفعہ ملا کی ہجو کہہ کر لائے، اور دربار میں سنائی۔ بادشاہ نے ملا کی طرف اشارہ کیا کہ تم بھی ان کی ہجو لکھو۔ ملا نے کہا، حضور میں ان کی کیا ہجو لکھوں، ان کا نام ہی ان کی ہجو ہے۔ یعنی نورالعین۔
اگلا صفحہ: یک نہ شد دو شد
رجوع بہ فہرست مضامین: سوانح عمری ملا دوپیازہ