اسی طرح ایک مصفوفہ A کا دترمینان یوں لکھا جا سکتا ہے
جہاں
ایک تَبَدُّلِ کامل ہے، اعداد
کی، اس طرح کہ ایک رقم میں دو ایک قطار سے نہ ہوں، اور نہ ہی دو ایک ستون سے ہوں۔ غور کرو کہ یہاں رقمیں جمع ہو رہی ہیں۔ ہر رقم مثبت یا منفی ہوتٰی ہے اس بنا پر کہ تَبَدُّلِ کامل کا نمبر جفت عدد ہے یا طاق عدد۔
(یہاں سے مراد n کا عامَلیّہ ہے۔)
یہ طریقہ دترمینان کی تعریف سمجھنے کے لیے ہے۔ عملی طور پر دترمینان نکالنے کا ایک طریقہ ہم اب بتاتے ہیں:
تعریف: ایک مصفوفہ A کا (i,j) والا چھوٹا ایسی مصفوفہ کو کہتے ہیں جو مصفوفہ کی i ویں قطار اور j واں ستون کو ضائع کرنے سے بنائی جائے۔
انگریزی میں اسے minor کہتے ہیں۔ مثلاً مصفوفہ
کا (1,2) واں چھوٹا یوں لکھیں گے
تعریف: میڑکس A کے چھوٹے اور مصفوفہ کے دترمینان کو جانتے ہوئے ہم ایک مصفوفہ
کا دترمینان یوں نکال سکتے ہیں (پہلے ستون کو استعمال کرتے ہوئے):
لکیری فنکشن بزریعہ مصفوفہ ضرب
، جہاں مصفوفہ A کا سائیز ہے، اور اس کا ہر جُز میدان میں ہے ۔ یہ "مصفوفہ دالہ" علاقہE کو علاقہ f(E) میں بھیجتی ہے۔ اب ان دونوں علاقوں کے رقبہ کا تناسب مصفوفہA کےدترمینان کی مطلق (absolute) قدر کے برابر ہو گا:
لکیری فنکشن بزریعہ مصفوفہ ضرب
، جہاں مصفوفہ A کا سائیز ہے، اور اس کا ہر جُز میدان میں ہے۔ یہ "فنکشن" علاقہE کو علاقہ f(E) میں بھیجتی ہے۔ اب ان دونوں علاقوں کے حجم کا تناسب مصفوفہA کےدترمینان کی مطلق قدر کے برابر ہو گا:
مصفوفہ کا رتبہ اس میں باہمی لکیری آزاد قطاروں کی تعداد، یا اس میں باہمی لکیری آزاد ستونوں کی تعداد کو کہتے ہیں۔ ایک مصفوفہ کا زیادہ سے زیادہ رُتبہ اس کی قطاروں کی تعداد، یا ستونوں کی تعداد، (جو تعداد کم ہو) کے برابر ہو سکتا ہے۔
یہاں یہ بیان کرنا ضروری ہے کہ اگر اس مصفوفہ کا دترمینان بہت چھوٹا عدد ہو، تو میٹرکس کو الٹانا مشکل ہوتا ہے۔ یہ جاننے کے لیے میٹرکس کا حالتی عدد (condition number) نکالنا مفید رہتا ہے۔
یاد رہے کہ عام طور پر متواقت لکیری مساوات کے نظام سے یہ نتیجہ اخذ نہیں کیا جا سکتا کہ ۔ (اس کے لیے مسلئہ اثباتی کی رُو سے مربع مصفوفہ A کا رتبہ پورا n ہونا ضروری ہے۔)